اس دور و زمانے میں، ہم حج اور عمرہ کے لیے سفر کرتے وقت ہوائی اڈوں اور ہوائی جہازوں میں سہولیات کا استعمال کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ہم اچھی طرح جانتے ہیں کہ یہ بے انتہا فتنے اور برائی کی جگہیں ہیں۔ گناہ اور غلط ہر طرف سے انسان کو دعوت دیتے ہیں۔ موسیقی، خواتین، اشتہارات اور بل بورڈز مسافروں کے چہروں پر چمک رہے ہوتے ہیں اور ان کی توجہ اللہ تعالیٰ اور ان کے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ہٹا رہے ہوتے ہیں۔ ان جگہوں پر بہت احتیاط سے کام لینا (چوکنا رہنا) پڑتا ہے۔
مندرجہ ذیل باتوں کو ذہن میں رکھنا چاہئے
حج اور عمرہ کے لیے جانے والے مسافروں کو چاہیے کہ وہ گھومنے پھرنے اور ہوائی اڈوں پر خریداری (شاپنگ) اور تفریح میں وقت گزارنے سے گریز کریں۔ یہ انسان کو اس کے عظیم الشان سفر کے مقصد سے ہٹاكر (غافل کر) دیتے ہیں۔
بہتر ہے کہ ایک کونے میں بیٹھ کر قرآن کریم کی تلاوت یا درود شریف کے ورد میں مشغول رہیں۔
نماز کے وقت اذان دو اور نماز ادا کرو۔ یہ غیر مسلموں کے لیے ایک عظیم دعوت ہے اور مسلمانوں کے لیے ایک یاد دھانی بھی۔
جلد بازی یا گڑبڑ نہ کریں اور اپنے ساتھی مسافروں کی سہولت کا خیال رکھیں۔
ہوائی جہاز میں بہت محتاط رہنا پڑتا ہے۔ ہر طرف فتنوں کی بھرمار ہے۔ اپنی آنکھ، کان اور دل کا خیال رکھیں۔ مدینہ منورہ جانے والوں کو سفر کے دوران زیادہ محتاط رہنا چاہیے، اس بات کو بخوبی سمجھنا چاہیے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ مبارک میں حاضر ہونے سے پہلے ان کا دل کسی برائی سے داغدار نہ ہو جائے۔
اپنی نظریں نیچی رکھیں اور کسی بھی خواتین بالخصوص ہوائی جہاز میں کام کرنے والی کنیزوں (ایئر ہوسٹس) سے رابطہ کرنے سے گریز کریں۔
وضو کرتے وقت اور نماز ادا کرتے وقت اپنے ساتھی مسافروں کو بلا وجہ تکلیف نہ پہنچائیں