Home / Languages / مسجد: امید کی کرن خطرے میں – URDU TRANSLATION OF “Masaajid: Beacons of Hope under Threat”

مسجد: امید کی کرن خطرے میں – URDU TRANSLATION OF “Masaajid: Beacons of Hope under Threat”

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” اللہ کے نزدیک سب سے زیادہ پیاری جگہیں مسجدیں ہیں۔ [مسلم 671] مسجد اللہ تعالیٰ کے نزدیک محبوب ترین جگہ ہے۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ منورہ کی طرف ہجرت فرمائی تو سب سے پہلے آپ نے جو کام شروع فرمایا وہ مسجد کا قیام تھا۔ پہلے قبا میں اور پھر مدینہ منورہ میں۔ اس کے بعد ہر علاقے میں جہاں مسلمان جاتے تھے، چھوٹی بڑی مسجدیں بنائی گئیں۔
مسلم معاشرہ مسجد کی سرگرمیوں کے ارد گرد مرکوز تھا۔ کوفہ شہر کی منصوبہ بندی کرتے وقت سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے حکم دیا کہ شہر کی ہر گلی جامع مسجد تک لے جائے۔ (تاریخ ملت 1/239)
دنیا کے مختلف حصوں میں مسلمان مسجد کے قریب رہنے کے لیے کوشاں رہتے ہیں۔ مسلمان بچے مسجد میں آتے جاتے بڑے ہوتے ہیں۔ بہت سے لوگوں کی اپنی مقامی مسجد کے ساتھ وابستگی کی یادیں بڑی دل چسپ ہوتی ہیں۔اس لیے یہ کہنا بیجا نہ ہوگا کہ مسجد امت مسلمہ کی رگ جان ہے۔
تاریخ گواہ ہے کہ جب تک مسجدیں آباد رہیں وہ محفوظ رہیں۔ مسلمانوں نے جب بھی مسجد کے حقوق میں کوتاہی کی تو یہ حق ان سے چھین لیا گیا۔ اسپین، ازبکستان اور روس میں مساجد کو گرجا گھروں، قحبہ خانوں اور اصطبلوں میں تبدیل کرنے کے روح فرسا واقعات رونما ہوچکے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہمیں ایسی آفت سے محفوظ رکھے!
ہندوستان، پاکستان، چین اور کوسوو میں مساجد کو نشانہ بنایا جانا اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ مساجد کو خطرات لاحق ہیں اور انھیں قصدا منہدم کرنے کی پلاننگ کی جارہی ہے۔
اس مشکل کا حل اپنے طریقوں کو درست کرنے میں ہے۔ پچھلے دو سالوں میں بہت سے لوگ مسجد سے دور ہو گئے ہیں۔ بہت سے لوگوں نے بیماری لگنے کے خوف سے مسجد جانا چھوڑ دیا ہے۔ مسجد وہ ہے جہاں اللہ تعالیٰ کی رحمت نازل ہوتی ہے۔ جب مولانا صدیق باندوی رحمتہ اللہ علیہ نے جنوبی افریقہ کا دورہ کیا تو آپ نے فرمایا: ’’اگر تم اپنے بچوں کے ایمان کی حفاظت کرنا چاہتے ہو تو انہیں مسجد سے جوڑ دو‘‘۔
ہمارا لگاؤ اور مسجد میں باقاعدگی سے حاضری اس بات کی عکاسی کرتی ہے جو ہمارے دلوں میں چھپا ہوا ہے۔
ہمیں تمام چھوٹے بڑے گناہوں سے توبہ کرنی چاہیے۔
تمام مردوں کو تمام نمازوں کے لیے مسجد میں حاضر ہونے کا عزم کرنا چاہیے۔
عورتوں کو چاہیے کہ گھر میں وقت پرنماز ادا کریں کیونکہ یہ ان کے لیے بہتر اور زیادہ ثواب کا باعث ہے جیسا کہ احادیث نبوی میں مذکور ہے۔
اہل سنت والجماعت کی تمام مساجد اور دینی اداروں کی حفاظت کے لیے اللہ تعالیٰ سے دعا کریں۔
اللہ تعالیٰ دنیا بھر کی تمام مساجد کی حفاظت فرمائے اور ہمارے دلوں کو سلامت رکھے اور مسجد سے منسلک کردے، آمین ۔

 

Masaajid (Urdu)

 

DOWNLOAD